ایشیا کپ 2025 کے اسکواڈ سے بابر اعظم باہر، نئی حکمتِ عملی پر زور
پاکستان کرکٹ ٹیم نے ایشیا کپ 2025 اور یو اے ای میں ہونے والی سہ ملکی سیریز کے لیے اپنے 17 رکنی اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔ حیران کن طور پر اس اعلان میں سابق کپتان اور پاکستان کی بیٹنگ کا سب سے بڑا چہرہ سمجھے جانے والے بابر اعظم شامل نہیں ہیں۔ ٹیم مینجمنٹ نے اس بار روایتی اینکر رول کے بجائے اسٹرائیک ریٹ، میچ اپ اور فوری اثر انداز ہونے والے کھلاڑیوں کو ترجیح دی ہے۔
کوچ مائیک ہیسن کی وضاحت
ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کا کہنا ہے کہ اسکواڈ کی تشکیل کے وقت فارم اور ان پٹ دونوں کو سامنے رکھا گیا۔ ان کے مطابق جدید ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں وہی بیٹسمین کامیاب ہیں جو پاور پلے اور ابتدائی اوورز میں میچ کا رخ موڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسی وجہ سے صہیبزادہ فرحان، صائم ایوب اور فخر زمان جیسے کھلاڑیوں کو فوقیت دی گئی ہے، جو جارحانہ کھیل کے ذریعے ٹیم کو مطلوبہ آغاز فراہم کرتے ہیں۔
ہیسن نے یہ بھی واضح کیا کہ بابر اعظم کو مکمل طور پر نظرانداز نہیں کیا گیا بلکہ یہ ان کے لیے ایک چیلنج ہے۔ ان کا کہنا تھا:
"بابر اعظم کے پاس بی بی ایل میں کھیلنے کا موقع ہے جہاں وہ یہ ثابت کر سکتے ہیں کہ وہ ٹی ٹوئنٹی میں اپنی کمزوریوں پر قابو پا چکے ہیں۔ وہ اتنے بڑے پلیئر ہیں کہ پاکستان کبھی انہیں مکمل طور پر نظر انداز نہیں کر سکتا۔”
عاقب جاوید کی رائے
سابق فاسٹ بولر اور موجودہ ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید نے بھی اس فیصلے کی تائید کی۔ ان کے مطابق اب قومی ٹیم میں جگہ صرف کارکردگی کی بنیاد پر ملے گی، نہ کہ نام یا شہرت پر۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل اور بی بی ایل جیسی لیگز کھلاڑیوں کے لیے بہترین پلیٹ فارم ہیں جہاں وہ اپنی تیاری اور صلاحیت کا عملی مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ عاقب جاوید کے مطابق مقابلہ سب کے لیے کھلا ہے لیکن موقع صرف انہیں ملے گا جو مستقل اور نمایاں کارکردگی دکھائیں گے۔
nigah.pk کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی یہ پالیسی نوجوان کرکٹرز کے لیے دروازے کھول رہی ہے، کیونکہ اب ہر کھلاڑی کو اپنی موجودہ فارم اور انفرادی اثر کی بنیاد پر آزمایا جائے گا۔
گوگل کو کروم براؤزر فروخت کرنا ہوگا یا نہیں، عدالت نے فیصلہ سنا دیا
موجودہ حکمتِ عملی
پاکستان ستمبر میں ایسے اسکواڈ کے ساتھ میدان میں اتر رہا ہے جو مکمل طور پر لچکدار اور جارحانہ کھیل کے نظریے پر مبنی ہے۔ مقصد یہ ہے کہ ٹیم تیز رفتار کرکٹ کے تقاضوں پر پوری اترے اور ابتدائی اوورز ہی میں میچ کو اپنے حق میں موڑ لے۔
بابر اعظم فی الحال اسکواڈ کا حصہ نہیں ہیں، لیکن یہ معاملہ پس منظر میں ضرور موجود ہے۔ nigah.pk کے مطابق 30 سالہ بابر اعظم کے پاس اب بھی یہ موقع ہے کہ وہ اپنی بیٹنگ اسٹائل میں تبدیلی لا کر پاکستان کی نئی ٹی ٹوئنٹی حکمتِ عملی میں دوبارہ جگہ بنا سکیں۔ دنیا بھر کی فرنچائز لیگز میں ٹیمیں انہیں اپنے اسکواڈ میں شامل کرنے کو بے تاب ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ وہ کب اور کس حد تک اپنی کھیل کی رفتار کو بدل پائیں گے۔
نتیجہ
بابر اعظم کو اسکواڈ سے باہر رکھنے کا فیصلہ کرکٹ شائقین کے لیے چونکا دینے والا ضرور ہے، لیکن یہ پاکستان کرکٹ کے بدلتے ہوئے رجحان اور جارحانہ اپروچ کی عکاسی کرتا ہے۔ اب ٹیم کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں، لیکن جگہ صرف اسی کو ملے گی جو میدان میں حقیقی طور پر اثر انداز ہو۔
nigah.pk کے مطابق آنے والے چند ماہ بابر اعظم کے کیریئر کے لیے نہایت اہم ہیں۔ اگر وہ اپنی کھیل کی رفتار میں بہتری لاتے ہیں تو یقیناً دوبارہ پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کا حصہ بن سکتے ہیں اور ایک بار پھر اپنی بیٹنگ سے ٹیم کو فتح کی راہ دکھا سکتے ہیں۔