Nigah

قطر پر اسرائیلی حملے کے مثبت پہلو

nigah trump tariffs Qatar

سیانے کہتے ہیں کہ ہر اچھی چیز کی کھوکھ سے ایک بری چیز جنم لیتی ہے اور ہر بری چیز کی کھوکھ سے ایک اچھی چیز جنم لیتی ہے۔
قطر پر اسرائیلی حملہ بہت برا عمل تھا لیکن اس برے عمل کی کھوکھ سے ایک سے زائد مثبت پہلو بھی دھیرے دھیرے سامنے آ رہے ہیں۔

اس حملے کا سب سے بڑا فائدہ ایران، روس اور چین کو ملتا ہے۔ اب پہلی مرتبہ عرب ریاستیں اسرائیل کے خلاف ایران کے عسکری اقدامات اور بیانیے کو سنجیدگی اور غور سے دیکھنے لگیں ہیں۔ عرب ریاستوں کی سوچ میں یہ تبدیلی آگے چل کر ایران کے لیے آسانیاں اور اسرائیل کے لیے مشکلات کا سبب بن سکتی ہے۔

عرب ریاستیں جو اپنی سیکورٹی کا انحصار امریکہ اور یورپ پر کر رہی ہیں، اب وہ اپنی سلامتی کے لیے چین اور روس کے بارے میں سوچنا شروع ہوگئی ہیں، جو آگے چل کر برکس کے لیے تقویت کا باعث بنیں گے۔

قطر پر حملے کے بعد عرب ریاستوں کو پہلی مرتبہ یقین ہوا کہ اسرائیل کا وجود ان کی سلامتی کے لیے حقیقی خطرہ ہے۔ اسرائیل اب گریٹر اسرائیل کی طرف عملی طور پر چل نکلا ہے جسے روکنا اپنی بقا کے لیے ناگزیر ہو چکا ہے۔

nigah Khalil leader Qatar Israel

ایسا لگتا ہے کہ جس طرح ٹیرف کی سیاست نے بھارت کو امریکہ سے دور اور چین روس کے قریب کردیا، اسی طرح قطر پر حملہ عرب ریاستوں کو چین اور روس کے قریب کرنے کا باعث بنا ہے۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلم حکمران چین اور روس کو سب سے پہلے اس بات پر آمادہ کریں کہ وہ حماس کی قیادت کو اپنے ممالک میں پناہ دیں۔ اگر ایسا ہوگیا تو یہ اسرائیل اور امریکہ کے لیے ایک بہت بڑا دھچکہ ثابت ہوگا جس کے بعد غزہ جنگ کا نقشہ بھی بدلنے کی قوی امید کی جاسکتی ہے۔

nigah qatar officials comer secetary
Source: Aljazeera

مزید اہم ضرورت یہ بھی ہے کہ پاکستان سمیت مسلم ممالک چین اور روس کے ساتھ کسی تاخیر کے بغیر دفاعی معاہدے عمل میں لائیں اور نیٹو طرز پر اپنی مشترکہ فوج بنائیں، جس کا منصوبہ پہلے ہی برکس کے ایجنڈے میں سر فہرست ہے۔

قارئینِ محترم، اگر قطر اپنے موقف پر ڈٹا رہا تو اسرائیل کا صفایا یقینی ہوگا۔
قطر کے وزیرِ اعظم نے شدید برہمی کی حالت میں ٹرمپ کو فون کال کرکے امریکہ اور اسرائیل دونوں کو غدار قرار دے دیا ہے۔ اسرائیلی اور امریکی میڈیا آؤٹ لیٹس نے اپنے آرٹیکلز میں لکھا ہے کہ قطر کے وزیرِ اعظم نے ٹرمپ کو واضح کردیا ہے کہ وہ اپنی سیکورٹی معاہدے پر نظر ثانی کر رہے ہیں اور ہم سیکورٹی کے لیے دیگر ممالک یعنی چین اور روس کی طرف رجوع کر سکتے ہیں۔ قطری حکام اسرائیل کو گیس کی فراہمی بھی معطل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

nigah Qatar attack israel trump

قطر اگر اپنے اس موقف پر قائم رہتا ہے اور اپنی سرزمین سے امریکی فوجی اڈے (جو کہ مشرق وسطیٰ کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے) کو ختم کرتا ہے تو پھر سمجھیں کہ اسرائیل کا بسترا بھی گول ہوتا ہے کیونکہ اسرائیل خطے میں جتنے بھی ممالک پر حملے کر رہا ہے ان حملوں کی کامیابی کے پیچھے قطر میں قائم امریکہ کا یہی فوجی اڈہ ہے جہاں سے اسرائیل کو انٹیلیجنس کے علاوہ طیاروں کی ری فیولنگ بھی کی جاتی ہے۔

لیکن اس بات کو بھی ملحوظِ خاطر رکھنا ہوگا کہ امریکہ اور اسرائیل قطر کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات اور دستیاب سہولیات کو برقرار رکھنے کے لیے آخری حد تک جائیں گے جن میں بلیک میلنگ، دباؤ حتیٰ کہ قطری ہائی آفیشلز پر ممکنہ قاتلانہ حملے بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

اگر روس اور چین پسِ پردہ رہ کر قطر کو اس کی سلامتی کی ضمانت دیتے ہیں تو امید کی جاسکتی ہے کہ قطر اپنے بیان کردہ موقف کو عملی جامعہ پہنانے میں کامیاب ہو جائے گا۔ یہ بات بھی طے ہے کہ بظاہر خاموش نظر آنے والے چین اور روس پسِ پردہ غیر معمولی طور پر متحرک بھی ہیں۔

اعلان دستبرداری
اس مضمون میں بیان کردہ خیالات اور آراء خصوصی طور پر مصنف کے ہیں اور پلیٹ فارم کے سرکاری موقف، پالیسیوں یا نقطہ نظر کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔

Author

  • ڈاکٹر حسین جان

    حسین جان کے علمی مفادات بین الاقوامی سلامتی، جغرافیائی سیاسی حرکیات، اور تنازعات کے حل میں ہیں، خاص طور پر یورپ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے۔ انہوں نے عالمی تزویراتی امور سے متعلق مختلف تحقیقی فورمز اور علمی مباحثوں میں حصہ ڈالا ہے، اور ان کا کام اکثر پالیسی، دفاعی حکمت عملی اور علاقائی استحکام کو تلاش کرتا ہے۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔