Nigah

ممبئی "ہیومن بمز” کی غیر مصدقہ کہانی

nigah India propaganda

بین الاقوامی سیاست میں پروپیگنڈا ایک طاقتور ہتھیار بن چکا ہے۔ دشمن ریاستیں اکثر کسی ملک کے خلاف جھوٹے دعوے اور گمراہ کن اطلاعات استعمال کرتی ہیں تاکہ عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ پاکستان کے ساتھ بھارت کا رویہ اسی رجحان کی ایک واضح مثال ہے۔ چند دن قبل ممبئی پولیس کو موصول ہونے والے ایک واٹس ایپ پیغام کو بنیاد بنا کر بھارت نے پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات عائد کیے۔ حالانکہ ان دعوؤں کی کوئی آزاد تصدیق موجود نہیں تھی۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کا اجلاس قریب تھا اور بھارت ہر ممکن کوشش کر رہا تھا کہ پاکستان کو بدنام کرے۔

بھارتی میڈیا اور حکومتی بیانیے کے مطابق ممبئی پولیس کو ایک واٹس ایپ پیغام موصول ہوا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ شہر میں 34 گاڑیوں میں ہیومن بم نصب ہیں۔ ان دہشت گردوں کے پاس 400 کلوگرام RDX موجود ہیں۔ یہ اطلاع ممبئی کے شہریوں کے لیے خوف و ہراس کا سبب بنی، خاص طور پر اس لیے کہ یہ واقعہ ہندو مذہبی تہوار گنیش چترتھی کے دوران سامنے آیا، جب ہزاروں لوگ جلوسوں اور اجتماعات میں شریک ہوتے ہیں۔ نتیجتاً شہر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی اور پولیس کے دستے گلی کوچوں میں تعینات کر دیے گئے۔

nigah moodi sarkar RDX

لیکن اہم سوال یہ ہے کہ کیا ان دعوؤں کی کوئی آزاد تصدیق ہوئی؟ جواب ہے نہیں۔ نہ ہی کوئی ہیومن بم برآمد ہوا، نہ کوئی مشتبہ پاکستانی پکڑا گیا، اور نہ ہی کسی کے پاس RDX ملا۔ یہ سب ایک ایسی کہانی لگتی ہے جو کسی خاص مقصد کے لیے گھڑی گئی ہو۔ یہ محض اتفاق نہیں کہ یہ ڈرامہ FATF اجلاس سے چند دن پہلے رچایا گیا۔ بھارت کا ریکارڈ یہ بتاتا ہے کہ وہ ایسے اہم مواقع پر پاکستان کے خلاف جھوٹے الزامات گھڑنے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹتا۔ مقصد یہ ہوتا ہے کہ عالمی برادری میں پاکستان کو دہشت گردی سے جوڑا جائے۔ تاہم ان میں سے بیشتر دعوے شواہد کی کمی کے باعث مشکوک ثابت ہوئے۔

ممبئی ہیومن بم کا واقعہ ایک اور مثال ہے کہ بھارت کس طرح
معلومات کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے۔

بغیر کسی تصدیق یا ثبوت کے ایک افواہ کو میڈیا پر اچھال دیا جاتا ہے، پھر سیاستدان اسے پاکستان کے خلاف بیانیہ بنانے کے لیے استعمال کرتے ہیں، اور یوں عالمی سطح پر یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کا سرپرست ہے۔ یہ رجحان انتہائی خطرناک ہے۔

پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ وہ ایسے واقعات پر بروقت اور مؤثر ردعمل دے۔ ماضی میں بھارت کے جھوٹے دعوؤں کو عالمی سطح پر غیر سنجیدگی سے لیا گیا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ پاکستان خاموش رہے۔ خاص طور پر FATF جیسے حساس فورمز پر پاکستان کو چاہیے کہ وہ پہلے ہی وضاحت پیش کرے کہ بھارت جھوٹے واقعات گھڑ کر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ پاکستانی حکام کو یہ مؤقف اختیار کرنا چاہیے کہ بھارت کا یہ ایک واضح پیٹرن ہے کہ ہر بڑے مذہبی تہوار یا عالمی اجلاس سے قبل جھوٹے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔ اب تک کسی بھی ایسے دعوے کی آزاد یا سائنسی تصدیق سامنے نہیں آئی۔

بھارت ان ڈراموں کو اپنے سیاسی اور اسٹریٹجک مقاصد کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ بھارت میں جونہی دہشت گردی یا فرقہ وارانہ تشدد کا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو وہ فوراً پاکستان کو ذمہ دار قرار دے دیتا ہے۔ ہمیشہ سے یہ بیانیہ طے شدہ ہوتا ہے جس کے ذریعے بھارت اپنی اندرونی کمزوریوں اور ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کرتا ہے۔ اسی طرح بھارتی سیکورٹی فورسز کوئی خطرہ نظر انداز کر دیں تو پاکستان کو مورد الزام ٹھہرا دیا جاتا ہے۔ بھارتی عوام کسی بھی معاملے پر احتجاج کریں تو بھی پاکستان پر الزام عائد کر دیا جاتا ہے۔ یہی طریقہ کار ممبئی کے ہیومن بمز کے ڈرامے میں بھی واضح نظر آرہا ہے۔

nigah india pak map

سیاسی مبصرین کا موقف ہے کہ مودی سرکار کی یہ پالیسی صرف داخلی سیاست کیلئے نہیں بلکہ بین الاقوامی دباؤ کے لیے بھی مفید ہے۔ بھارتی حکومت کے لیے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا عوام کی حمایت حاصل کرنے کا آسان ترین طریقہ رہا ہے۔ حکومت یہ جھوٹے اور گمراہ کن دعوے ہندو قوم پرست ووٹروں کو مطمئن کرنے کیلئے کرتی ہے۔ اسی طرح بھارت سرکار کو ایسے پراپیگنڈے کے ذریعے سیکورٹی سخت کرنے کے جواز فراہم ہو جاتے ہیں۔ یہ صورتحال اپوزیشن پر دباؤ بڑھانے کا سبب بنتی ہے۔ یوں یہ روز روشن کی طرح واضح ہے کہ سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے پاکستان کا نام لے کر عوامی جذبات بھڑکائے جاتے ہیں۔

FATF دنیا بھر میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خلاف اقدامات کرنے والا ادارہ ہے۔ لیکن بھارت اس ادارے کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ FATF اجلاس کو ممبئی واقعہ سے جوڑ کر بھارت سرکار نے دنیا کو یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ پاکستان اب بھی دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہا ہے۔

اگر بھارت کے اس ڈرامے سے متعلق پاکستان عالمی برادری کو بروقت آگاہ نہ کرے تو پاکستان کیلئے اس کے اچھے نتائج برآمد نہیں ہوں گے۔ خوش آئند امر یہ ہے کہ پاکستان نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے FATF کی تمام شرائط پر عمل کیا ہے اور اپنی پوزیشن بہت مضبوط کر لی ہے۔ لیکن اس کے باوجود بھارت کے گمراہ کن بیانیے کو ہمیشہ چیلنج کرنا ضروری ہے۔

پاکستان کو بھارت سرکار کے جھوٹے پروپیگنڈا کے خلاف ایک جامع حکمت عملی اپنانا ہوگی۔ پاکستان کو چاہئے کہ عالمی سطح پر ہر اہم اجلاس سے پہلے بین الاقوامی برادری کو خبردار کرے کہ بھارت ممکنہ طور پر جھوٹے واقعات کا سہارا لے سکتا ہے۔ اسی سلسلے میں دنیا کے سامنے بھارت کے ماضی کے جھوٹے دعوے ثبوت کے طور پر رکھے جا سکتے ہیں۔ اور یہ بھی بتایا جائے کہ یہ کوئی نیا رجحان نہیں۔

اسی طرح موثر اور جامع حکمت عملی میڈیا کیلئے بھی اپنائی جائے۔ پاکستان کا مؤقف اقوام عالم کے سامنے بھرپور انداز میں پیش کیا جائے تاکہ بھارت کے یکطرفہ بیانیے کا توڑ کیا جا سکے۔ پاکستان بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈا کو معلوماتی دہشت گردی قرار دے اور اسے عالمی سطح پر اجاگر کرے تاکہ بھارت کا اصل چہرہ وقتاً فوقتاً بے نقاب ہوتا رہے۔

ممبئی ہیومن بمز بھارت کی پاکستان مخالف مہم کا تازہ ترین باب ہے۔ اس کا مقصد عوام کو خوفزدہ کرنا، پاکستان کو بدنام کرنا، اور FATF جیسے فورمز پر اپنی مرضی کے فیصلے حاصل کرنا ہے۔

پاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہے کہ وہ دنیا کے سامنے بھارت کے تمام جھوٹ بے نقاب کرے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو بھارت اسی طرح جھوٹ گھڑ کر پاکستان کے خلاف بیانیہ بناتا رہے گا۔

اعلان دستبرداری
اس مضمون میں بیان کردہ خیالات اور آراء خصوصی طور پر مصنف کے ہیں اور پلیٹ فارم کے سرکاری موقف، پالیسیوں یا نقطہ نظر کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔

Author

  • مصنف ایک معزز میڈیا پیشہ ور ہیں جو نیشنل نیوز چینل ایچ ڈی کے چیف ایگزیکٹو اور "دی فرنٹیئر انٹرپشن رپورٹ" کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ان سے  پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔