Nigah

ہندوستان اسرائیل کا عرب ممالک خفیہ گٹھ جوڑ

ہندوستان اسرائیل کا عرب ممالک خفیہ گٹھ جوڑ
[post-views]

خلیج عرب میں پالیسی سازی اور سکیورٹی ڈھانچہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ بظاہر تجارتی اور سفارتی بندھن دراصل ایک گہرے جغرافیائی ساز و سامان کا پردے دار رخ ہیں جس میں بھارت اور اسرائیل نے ایک ایسا گٹھ جوڑ کر رکھا ہے جو خطے کی خود مختاری اور طاقت کے توازن کے لیے خطرناک نتائج رکھتا ہے۔ دونوں ممالک نے باہمی مفاد پر مبنی "گڈ کاپ اور بیڈ کاپ” حکمت عملی اپنائی ہے۔ اسرائیل کھلے عام جارح اور عسکری کردار ادا کر رہا ہے جبکہ بھارت نرم گہری رسائی، معاشی تعلقات اور ڈاسپورا کے ذریعے اثر رسوخ بڑھاتا ہے جس کے نتیجے میں خلیجی ریاستیں ایک پیچیدہ دباؤ میں آگئی ہیں اور بھارت ایک ناقابل اعتماد اتحادی کے طور پر بے نقاب ہوتا جا رہا ہے۔

قطر میں پیش آنے والے واقعات جن میں سابق بھارتی بحری افسران کی گرفتاری، سزا اور بعد ازاں رہائی شامل ہے اس گٹھ جوڑ کا حصہ ہیں۔ 2022 میں آٹھ بھارتی بحری افسروں کو آبدوز منصوبوں کی جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ اس میں کیپٹن نووتیج سنگھ گل، بندر کمار ورما، سوربھ واسشت، کموڈور امیت ناگ پال، سنجیو گپتا، پور نندو تیواری، سگنکر پاکالا اور سیلر راگیش شامل تھے۔ 2017 میں بھارتی جاسوسی نیٹ ورک بے نقاب ہوا جو دفاعی اور بحری معلومات لیک کر رہا تھا۔

اسرائیلی حملوں پر دوحہ میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کا محتاط اور نرم موقف اصل میں منتخب سفارت کاری اور ذاتی مفاد کو ترجیح دیتا ہے۔ جواب دہی اور عملی قدم اٹھانے کی بجائے محض بیانیہ پیش کرتا ہے اور قطر وہ اسرائیل دونوں کے ساتھ تعلقات متوازن رکھ کر دوغلا کردار اپناتا ہے جس سے بھارت قطر اور دیگر خلیجی ممالک کے لیے ناقابل اعتماد اور سودا گرانہ اتحادی کے طور پر بے نقاب ہوتا ہے۔ 2025 میں بھارت اور اسرائیل کی شراکت داری ایک نئے دور میں داخل ہو چکی ہے۔ دفاع، انٹیلیجنس، سائبر وار فیئر، تجارت اور ٹیکنالوجی کے میدانوں میں بڑھتا ہوا تعاون ان کے گہرے جغرافیائی عزائم کو ظاہر کرتا ہے۔ اس گٹھ جوڑ کی قیادت بھارت کی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسز ونگ (را) کر رہی ہے جو ایک کثیر سطحی جال بنتی ہے۔

ڈاسپورا مختلف مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے ۔ بھارت خلیج میں موجود 90 لاکھ بھارتی تارکین وطن کو جاسوسی کے آلے کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ عرب ممالک میں بھارتی سفارت خانے خفیہ پیغام رسانی، محفوظ ٹھکانوں اور آپریشنل سہولیات کے مراکز ہیں۔ اسی طرح خلیجی ذرائع ابلاغ کے ذریعے بھارت نواز اور پاکستان مخالف بیانیے پھیلائے جاتے ہیں۔ یہ نیٹ ورک اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو براہ راست انٹیلیجنس اور لاجسٹکس سپورٹ فراہم کرتے ہیں۔ قطر وہ جگہ ہے جہاں بھارتی عزائم کھل کر دنیا کے سامنے عیاں ہوئے۔

nigah moodi laugh

جنوری 2025 میں بھارتی ٹیکنالوجی کے سینیئر ایگزیکٹو امیت گوپتا، ٹیک مہندرا کے اعلی عہدے دار قطر میں حراست میں لیے گئے۔ اطلاعات کے مطابق گرفتاری جاسوسی کے الزام کی وجہ سے نہیں بلکہ ڈیٹا چوری کی تحقیقات سے متعلق تھی۔ مارچ 2025 کے آخر تک گوپتا زیر حراست رہے جبکہ اہل خانہ بھارتی حکومت سے مداخلت کی درخواست کرتے رہے۔

را کی سرگرمیاں قطر تک محدود نہیں بلکہ پورے خطے میں پھیلی ہوئی ہیں۔ قطر میں قائم گلوبل ٹیکنالوجی کمپنی کے بھارتی ملازمین پر اسرائیل کو حساس معلومات فراہم کرنے کا الزام تھا جو قطر کے دفاعی اور بحری منصوبوں میں کاروباری اور مالی نیٹ ورکس کے ذریعے جاسوسی کی حکمت عملی کو ظاہر کرتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق دوحہ میں بھارتی کاروباری نیٹ ورکس کے ذریعے لاکھوں ڈالر منتقل کیے گئے جو آبدوز منصوبوں سے متعلق جاسوسی کی سرگرمیوں کو ممکن بناتے تھے۔ گرفتار جاسوسوں کی رہائی بڑے اقتصادی معاہدوں، بھارت قطر 78 ارب ڈالر کے ایل این جی معاہدے کے ساتھ ہوئی جو انٹیلیجنس آپریشنز میں اقتصادی اثر و رسوخ کی واضح مثال ہے۔ یہ واقعات الگ تھلگ نہیں بلکہ ایک بڑی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔

بھارت کی مدد سے چند ہفتوں کے دوران اسرائیل نے 7 ممالک پر حملے کیے جن میں غزہ فلسطین، لبنان، شام، تیونس، قطر، ایران اور یمن شامل ہیں۔ یہ غیر معمولی فوجی وسعت اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیل اور بھارت کی انٹیلیجنس، لاجسٹک اور سفارتی سپورٹ حاصل ہے۔ را کے نیٹ ورکس اسرائیلی جارحیت کے لیے ماحول سازگار بناتے ہیں جبکہ بھارت پسے پردہ رہتا ہے تاکہ انکار کی گنجائش رہ سکے۔ یہ تقسیم کار دونوں ملکوں کو خطے میں زیادہ سے زیادہ اثر و رسوخ کا موقع دیتی ہے۔ ان کے مرکزی مقاصد توانائی کی سپلائی، سمندری راستوں پر کنٹرول اور ایران اور پاکستان کو کمزور کرنا ہیں۔

بھارت اور اسرائیل کا تعلق صرف انٹیلیجنس اور فوجی سطح تک محدود نہیں بلکہ ستمبر 2025 میں بھارت اور اسرائیل نے بائے لیٹرل انویسٹمنٹ ٹریٹی پر دستخط کئے۔ یہ بھارت کا کسی مغربی او ای سی ڈی رکن کے ساتھ پہلا معاہدہ ہے۔ اس سے تقریبا چار ارب ڈالر سالانہ کی تجارت مزید بڑھے گی اور سائبر سکیورٹی، دفاعی ٹیکنالوجی، انفراسٹرکچر کے شعبے تعاون کا مرکز ہوں گے۔ اس معاشی شراکت داری نے ان کی سیکیورٹی اور خفیہ عزائم کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔ انڈیا اسرائیل اتحاد ایک ہمہ جہتی تعلق میں بدل چکا ہے جہاں را کی خفیہ سرگرمیاں، موساد کی فوجی جارحیت اور معاشی انضمام یکجا ہو چکے ہیں۔ یہ "گڈ کاپ بیڈ کاپ” کھیل خلیج کی جغرافیائی سیاست کو نئی شکل دے کر عرب خود مختاری اور استحکام کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

اعلان دستبرداری
اس مضمون میں بیان کردہ خیالات اور آراء خصوصی طور پر مصنف کے ہیں اور پلیٹ فارم کے سرکاری موقف، پالیسیوں یا نقطہ نظر کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔

Author

  • ڈاکٹر حسین جان

    حسین جان کے علمی مفادات بین الاقوامی سلامتی، جغرافیائی سیاسی حرکیات، اور تنازعات کے حل میں ہیں، خاص طور پر یورپ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے۔ انہوں نے عالمی تزویراتی امور سے متعلق مختلف تحقیقی فورمز اور علمی مباحثوں میں حصہ ڈالا ہے، اور ان کا کام اکثر پالیسی، دفاعی حکمت عملی اور علاقائی استحکام کو تلاش کرتا ہے۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔