پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کا رشتہ محض جغرافیائی حدود یا سیاسی نعرے کا نام نہیں بلکہ یہ ایک ایسی داستان ہے جو تاریخ کے خونچکاں باب، ایثار و قربانی کے انمول ورثے اور ایمان کی پختہ بنیادوں پر استوار ہے۔ برصغیر کی تقسیم سے لے کر آج تک یہ تعلق وقت کے کڑے امتحانات سے گزرتا رہا مگر ہر بار یہ مزید مضبوط ہو کر ابھرا۔ پاکستان اور کشمیر نہ صرف ایک دوسرے کے جغرافیائی، سیاسی اور تزویراتی ساتھی ہیں بلکہ یہ رشتہ دلوں کی دھڑکن، روحوں کی ہم آہنگی اور ثقافتی یکجہتی کا آئینہ دار ہے۔ یہ ایک ایسا اتحاد ہے جس کی جڑیں سلامتی کے تقاضوں، معیشت کے باہمی انضمام اور لازوال رشتوں میں پیوست ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب بھی کشمیر کی گلیوں میں آزادی کا نعرہ گونجتا ہے تو پاکستان کے شہروں کی فضا بھی ہم آواز ہو جاتی ہے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور پاکستان کشمیر کا روحانی اور فکری سہارا ہے۔
پاکستان اور کشمیر کے تعلقات کی سب سے پہلی بنیاد سلامتی ہے۔ خطے کے حالات اس حقیقت کی گواہی دیتے ہیں کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کشمیر کے مسئلے کے منصفانہ حل کے بغیر ممکن ہی نہیں۔ بھارتی جارحیت اور مقبوضہ وادی میں ظلم و ستم نے کشمیری عوام کو پاکستان کے ساتھ مزید قریب کر دیا ہے۔ پاکستان کی افواج کی قربانیاں اور کشمیری مجاہدین کی جدوجہد دراصل ایک ہی داستان کے دو باب ہیں۔
کشمیر کی جغرافیائی اہمیت پاکستان کے لیے محض دفاعی لائن نہیں بلکہ اس کی سلامتی کی ضمانت ہے۔ دریاؤں کا بہاؤ، وادیوں کی گزرگاہیں اور پہاڑی سلسلے پاکستان کے اسٹریٹجک مفادات کے لیے بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔ پاکستان کے ہر شہری کے دل کی آواز ہے کہ کشمیر اور پاکستان ایک روح، ایک جسم ہیں۔ سلامتی کا یہ مشترکہ ہدف اس رشتے کو ناقابلِ شکست بناتا ہے۔
پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کی معیشتیں صدیوں سے ایک دوسرے میں مدغم ہیں۔ تجارتی راستے، زرعی پیداوار، توانائی کے منصوبے اور ہنرمند افرادی قوت یہ سب دونوں خطوں کی معاشی یکجہتی کی علامت ہیں۔ پاکستان کے دریاؤں کا منبع کشمیر کی وادیاں ہیں جو توانائی اور زراعت کے لیے زندگی کی شہ رگ ہیں۔ آزاد کشمیر کے لوگ پاکستان کے شہروں میں روزگار اور کاروبار سے جڑے ہیں جبکہ پاکستانی صنعت کار اور سرمایہ کار کشمیر کے قدرتی وسائل اور ہنرمندوں سے استفادہ کرتے ہیں۔
سی پیک جیسے منصوبے میں آزاد کشمیر کی شمولیت نے یہ مزید واضح کر دیا کہ دونوں خطوں کا معاشی مستقبل ایک ہے۔ یہ اتحاد تجارت یا روزگار تک محدود نہیں بلکہ ایک بڑے ویژن کا حصہ ہے۔ پاکستان اور کشمیر کی معیشت جب یکجا ہوگی تو خطے میں خوشحالی آئے گی اور بھارت کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو بھی ایک عملی جواب دے گی۔
پاکستان اور کشمیر کے درمیان جو سب سے مضبوط رشتہ ہے وہ ہے ثقافت، مذہب، زبان، ادب، موسیقی، روایتی کھانے، رسم و رواج اور سب سے بڑھ کر مشترکہ تہذیب۔ کشمیری نوجوان جب پاکستان کے مختلف شہروں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں تو وہ اپنے ساتھ آزاد وادی کی خوشبو لے کر آتے ہیں اور جب پاکستانی سیاح آزاد کشمیر کی حسین وادیوں کا رخ کرتے ہیں تو اپنے دل کی محبت وہاں چھوڑ کر آتے ہیں۔ یہی وہ قربت ہے جس نے ہر سازش کے باوجود دونوں کے رشتوں کو ٹوٹنے نہیں دیا کیونکہ دونوں کے دلوں کی دھڑکن یکساں ہے۔
پاکستان اور کشمیر کے رشتے کی تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے۔ لاکھوں کشمیریوں نے بھارتی تسلط سے آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ پاکستان نے ہر عالمی فورم پر کشمیری عوام کی آواز بن کر اس تعلق کو مزید گہرا کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس سے اپنے تاریخی خطاب میں کشمیریوں کی آواز کو واضح طور پر عالمی برادری کے سامنے پیش کیا اور بھارتی مظالم سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کا واحد راستہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق استصوابِ رائے ہے۔ اس مسئلے کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن نہیں آسکتا۔
ہر کشمیری کا خواب ہے کہ وہ پاکستان کے سبز ہلالی پرچم کے سائے تلے سانس لے اور ہر پاکستانی کے دل میں یہ خواہش ہے کہ وہ کشمیر کی آزادی کی خوشبو کو اپنی مٹی میں شامل کرے۔ پاکستان اور کشمیری عوام ایک ہی سمت میں بڑھ رہے ہیں۔
دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ اتحاد میں طاقت ہے اور طاقت میں مستقبل۔ پاکستان اور کشمیر کا اتحاد اس خطے کے لیے آزادی کی ضمانت ہے اور ترقی، امن و خوشحالی کا راستہ بھی یہی ہے۔ کشمیری عوام پاکستان کو اپنا نجات دہندہ سمجھتے ہیں اور پاکستان کشمیر کو اپنی روح قرار دیتا ہے۔
یہ یکجہتی آج بھی ہر محاذ پر نظر آتی ہے۔ سفارت کاری میں پاکستان کشمیریوں کی آواز ہے، سلامتی میں دونوں کی جدوجہد ایک ہے، معیشت دونوں کی ترقی سے جڑی ہے اور دونوں ایک دوسرے کی ثقافت کے وارث اور امین ہیں۔ اسی کے بدولت یہ بندھن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوتا جا رہا ہے۔
پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے گہرے تعلقات اور رشتہ اس بندھن کو دنیا کی ہر سازش اور ہر چیلنج سے محفوظ رکھتا ہے۔ پاکستان اور کشمیر کا یہ رشتہ ایک روشن مستقبل کا پیش خیمہ ہے۔ یہ مستقبل قربانی، اتحاد اور مشترکہ جدوجہد سے عبارت ہے۔ یہ ایک ایسا تعلق ہے جو کبھی پرانا نہیں ہوگا۔ یہ دلوں کی دھڑکنوں میں بستا ہے۔
اس مضمون میں بیان کردہ خیالات اور آراء خصوصی طور پر مصنف کے ہیں اور پلیٹ فارم کے سرکاری موقف، پالیسیوں یا نقطہ نظر کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔
Author
-
مصنف ایک معزز میڈیا پیشہ ور ہیں جو نیشنل نیوز چینل ایچ ڈی کے چیف ایگزیکٹو اور "دی فرنٹیئر انٹرپشن رپورٹ" کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ان سے پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔
View all posts