ایف بی آئی نے غیر قانونی جوئے کے ایک بڑے نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 30 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جن میں معروف این بی اے کھلاڑی، ایک ہیڈ کوچ اور نیویارک کے مافیا گروہوں کے ارکان شامل ہیں۔
واقعہ کی تفصیل
حکام کے مطابق اس کیس میں دو الگ الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ایک غیر قانونی اسپورٹس بیٹنگ سے متعلق ہے جبکہ دوسرا دھوکہ دہی پر مبنی اعلیٰ سطح کے پوکر کھیلوں سے جڑا ہوا ہے۔
گرفتار ہونے والوں میں این بی اے کے اسٹار ٹیری روزئیر، پورٹ لینڈ ٹریل بلیزرز کے موجودہ کوچ چانسی بلپس اور سابق کھلاڑی ڈیمن جونز شامل ہیں۔
این بی اے انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ بلپس اور روزئیر دونوں کو انتظامی چھٹیوں پر بھیج دیا گیا ہے، جبکہ تنظیم نے کہا ہے کہ وہ تفتیش میں وفاقی حکام کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔
الزامات اور پس منظر
تحقیقات کے مطابق ٹیری روزئیر پر الزام ہے کہ اس نے انجری کا بہانہ بنا کر ٹیم کے اندرونی حالات اور کھلاڑیوں کی عدم دستیابی کی خفیہ معلومات فراہم کیں، جن کی بنیاد پر دیگر افراد نے غیر قانونی شرطیں لگائیں۔
ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے اندرونی معلومات استعمال کر کے لاکھوں ڈالرز کے غیر قانونی داؤ لگائے۔
ایک الگ کیس میں، کوچ بلپس اور دیگر افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے مالدار افراد کو ایسے زیرِ زمین پوکر کھیلوں میں شرکت کی دعوت دی جو مافیا کے اثر میں تھے۔ ان کھیلوں میں خصوصی ایکسرے میزیں اور نشاندہی شدہ تاش استعمال کیے گئے تاکہ کھلاڑی دھوکہ دہی سے جیت حاصل کر سکیں۔ اس طریقے سے متاثرین سے کروڑوں ڈالرز ہتھیا لیے گئے۔
ابھی تک کیا واضح نہیں
حکام نے یہ نہیں بتایا کہ متاثرین کون ہیں، ملزمان کس طرح اپنا مؤقف پیش کریں گے، یا مزید کھلاڑیوں اور شخصیات کے نام سامنے آئیں گے یا نہیں۔
ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور مزید معلومات آئندہ سامنے آئیں گی۔ دوسری جانب این بی اے اپنی داخلی نگرانی اور تعمیلی نظام کا ازسرنو جائزہ لے رہی ہے۔
یہ کارروائی پیشہ ورانہ کھیلوں، جوئے کے نیٹ ورکس اور منظم جرائم کے باہمی تعلق کو نمایاں کرتی ہے اور اس بات پر سنگین سوال اٹھاتی ہے کہ بڑے کھیلوں کے اداروں میں اخلاقی نگرانی اور شفافیت کا نظام کس حد تک مؤثر ہے۔