Nigah

فیصل ممتاز راٹھور، مفاہمت پسند قیادت کا ایک نمایاں نام

فیصل ممتاز راٹھور، مفاہمت پسند قیادت کا ایک نمایاں نام
[post-views]

فیصل ممتاز راٹھور کا نام آزاد کشمیر کی سیاست میں کئی سالوں سے مضبوطی کے ساتھ موجود ہے۔ 11 اپریل 1978 کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے، اور جس گھرانے سے ان کا تعلق ہے، وہ خود ایک پوری سیاسی تاریخ رکھتا ہے۔ ان کے والد ممتاز حسین راٹھور آزاد کشمیر کے ان چند رہنماؤں میں سے تھے جنہوں نے وزیر اعظم سے لے کر اسپیکر تک مختلف بڑے عہدوں پر خدمات انجام دیں۔ ان کی والدہ بیگم فرحت راٹھور بھی اسمبلی کی رکن رہی ہیں اور پیپلز پارٹی کی ویمن ونگ کی قیادت کرتی رہی ہیں۔ اسی وجہ سے فیصل راٹھور سیاست میں آئے تو ان کے پاس ایک ایسا سیاسی ورثہ تھا جس نے انہیں بہت کچھ سکھایا۔
ابتدائی تعلیم راولپنڈی میں اور پھر پنجاب یونیورسٹی لاہور سے گریجویشن مکمل کرنے کے بعد انہوں نے 2006 میں عملی سیاست میں قدم رکھا۔ 2011 کے انتخابات میں پہلی بڑی کامیابی ملی اور وہ قانون ساز اسمبلی کا حصہ بنے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت میں وزیر رہے، پھر 2021 میں دوبارہ منتخب ہوئے اور حزب مخالف میں ان کا کردار خاصا نمایاں رہا۔ ان کا انداز ہمیشہ ٹھنڈا مزاج، نرم گفتگو اور ٹکراؤ سے بچنے والا رہا ہے، جس کی آج کل کی سیاست میں کمی محسوس ہوتی ہے۔
2023 میں وہ دوبارہ حکومت کا حصہ بنے اور وزارت بلدیات و دیہی ترقی سنبھالی۔

حکومت نے انہیں عوامی ایکشن کمیٹی سے بات چیت کے لیے مرکزی مذاکراتی کمیٹی کا سربراہ بھی بنایا، جو اس بات کی علامت ہے کہ مشکل حالات میں بھی ان پر اعتماد کیا جاتا ہے۔

ان کی شہرت یہی ہے کہ وہ بات سن کر فیصلہ کرتے ہیں، اور کوشش کرتے ہیں کہ معاملات بگاڑنے کے بجائے سلجھائے جائیں۔
پارٹی سطح پر بھی ان کا کردار کم نہیں۔ مارچ 2017 سے وہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سیکریٹری جنرل ہیں۔ اس حیثیت میں بنیادی ذمہ داری تنظیم سازی، رابطے اور سیاسی حکمت عملی کی بنتی ہے، اور وہ یہ سب کافی دیر سے کر رہے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور فریال تالپور ان پر بھروسہ کرتے ہیں، جس کی وجہ شاید ان کا وہی سنجیدہ اور متوازن انداز ہے جو پارٹی کے نظریاتی کارکنوں میں بھی پسند کیا جاتا ہے۔
کئی لوگ انہیں ٹی وی پر بھی جانتے ہیں، بول ٹی وی پر انہوں نے جو پروگرام کیا، اس سے ان کی گفتگو اور عوامی رابطے کی صلاحیت میں مزید نکھار آیا۔ سیاسی، عسکری اور عوامی حلقوں میں ان کے بارے میں عمومی تاثر یہی ہے کہ یہ آدمی تحمل والا ہے، لڑائی جھگڑے میں نہیں پڑتا اور ایک حد تک سب کے ساتھ چلنے کی کوشش کرتا ہے۔
اسی لیے اکثر یہ بات سامنے آتی ہے کہ اگر آزاد کشمیر کو اگلے وزیر اعظم کے لیے ایک ایسا چہرہ چاہیے جو تجربہ بھی رکھتا ہو اور مزاج بھی مناسب، تو فیصل ممتاز راٹھور ان چند ناموں میں شامل ہیں جو فطری طور پر اس معیار پر پورے اترتے ہیں۔ ان کے پاس خاندان کا سیاسی پس منظر ہے، خود کئی بار منتخب ہو چکے ہیں، وزارتوں کا تجربہ ہے، اور پارٹی سطح پر بھی ایک مضبوط حیثیت رکھتے ہیں۔ مخالفت اور حکومت دونوں میں بیٹھ چکے ہیں، اس لیے دونوں زاویوں سے نظام کو دیکھنے کا موقع ملا ہے۔
سیاست میں آج کل جو تیزی، سخت مزاجی اور تقسیم دکھائی دیتی ہے، اس کے مقابلے میں ان کی موجودگی نسبتاً ٹھنڈک کا احساس دلاتی ہے۔ یہ کہنا مشکل نہیں کہ آزاد کشمیر جیسے حساس خطے میں ایک متوازن، سمجھدار اور بردبار قیادت کی ضرورت ہمیشہ رہتی ہے، اور فیصل ممتاز راٹھور اسی ضرورت کے مطابق ایک موزوں شخصیت دکھائی دیتے ہیں۔

اعلان دستبرداری
اس مضمون میں بیان کردہ خیالات اور آراء خصوصی طور پر مصنف کے ہیں اور پلیٹ فارم کے سرکاری موقف، پالیسیوں یا نقطہ نظر کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔

Author

  • ڈاکٹر مزمل خان

    مزمل خان سیاست اور بین الاقوامی معاشیات میں گہری دلچسپی کے ساتھ، ان کا تعلیمی کام اس بات کی کھوج کرتا ہے کہ کس طرح بنیادی ڈھانچہ اور جغرافیائی سیاسی حرکیات تجارتی راستوں اور علاقائی تعاون کو متاثر کرتی ہیں، خاص طور پر جنوبی اور وسطی ایشیا میں۔ موزممل شواہد پر مبنی تحقیق کے ذریعے پالیسی مکالمے اور پائیدار ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے پرجوش ہے اور اس کا مقصد تعلیمی انکوائری اور عملی پالیسی سازی کے درمیان فرق کو ختم کرنا ہے۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔